Tuesday, May 5, 2015

بجلی سے محروم پاکستانیوں کو سورج کا سہارا

پاکستان کے صوبہ پنجاب کے ضلع بہاولپور کے قائداعظم سولر پارک میں ملک کے پہلے 100 میگا واٹ شمسی منصوبے کا افتتاح ہوگیا ہے۔
خیال رہے کہ اسے نہ صرف پاکستان کا سب سے بڑا سولر منصوبہ قرار دیا جا رہا ہے بلکہ قائداعظم سولر پاور نامی سرکاری کمپنی کا دعویٰ ہے کہ یہ دنیا کا سب سے بڑا ’فوٹو والٹیک آزمائشی منصوبہ‘ بھی ہے۔
وزیراعظم محمد نوا ز شریف نے اس منصوبے جس سے ابتدائی طور پر 100 میگا واٹ جبکہ آئندہ دو سال کی مدت میں 1000 میگا واٹ بجلی پیدا کی جا سکے گی کا افتتاح کیا۔

سرکاری ٹی وی کے مطابق اس سلسلے میں آزمائشی منصوبہ 11 ارب روپے کی لاگت سے تیار کیا گیا ہے جس کے تمام اخراجات پنجاب حکومت نے برداشت کیے ہیں۔
اس منصوبے کی تکمیل میں 11 ماہ کا عرصہ لگا اور پراجیکٹ کے لیے 500 ایکڑ زمین مختص کی گئی ہے اور وہاں چار لاکھ شمسی پینل نصب ہیں۔
منصوبے کے دوسرے مرحلے میں 900 میگا واٹ بجلی پیدا کی جائے گی۔ اس سلسلے میں 132 کے وی ٹرانسمیشن لائن اور گرڈ سٹیشن بھی قائم کیے گئے ہیں۔
بہاولپور میں منعقدہ خصوصی تقریب میں وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب اور دیگر اعلی حکام کے علاوہ چین کے پاکستان میں سفیر سی ون ڈانگ بھی شریک تھے۔

مفت بجلی

پنجاب کے وزیراعلیٰ میاں شہباز شریف نے تقریب سے خطاب میں وزیراعظم سے درخواست کی کہ وہ گذشتہ دنوں ہوا اور سورج سے حاصل ہونے والی توانائی کے بارے میں پیدا ہونے والے ا بہام کو ختم کریں۔
انھوں نے کہا کہ سورج کی روشنی سے توانائی کا حصول آسان ہے اس کے لیے کچھ بھی درامد نہیں کرنا پڑتا۔
ان کا کہنا تھا کہ دسمبر 2015 تک 350 میگا واٹ بجلی تیار ہو سکے گی۔
اس موقع پر انھوں نے منصوبے کو کامیاب بنانے کے لیے ہمسایہ ملک چین کا شکریہ اداد کیا اور بتایا کہ چینی کمپنی نے دو ارب روپے کی رعایت دی تھی۔
خیال رہے کہ گذشتہ دنوں چین کے صدر نے پاکستان کے دورے کے موقع پر اس منصو بے کے دوسرے مرحلے کا سنگِ بنیاد بھی رکھا تھا۔
وزیراعظم نواز شریف نے گذشتہ سال اس منصوبے کاسنگِ بنیاد رکھنے کے بعد کہا تھا کہ پاکستان کے قیام کے بعد سے اب تک 23 ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کی گئی ہے تاہم موجودہ حکومت آئندہ 8 سال کے دوران سسٹم میں مزید 21000 میگاواٹ اضافے کی کوشش کر رہی ہے۔

No comments:

Share with friends